لاہور پاکستان کا ثقافتی اور تفریعی مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی سے جڑی سرگرمیوں کا بھی مرکز بنتا جا رہا ہے۔ ان میں سے ایک نمایاں رجحان سلاٹ گیمز کی طرف شہریوں کا بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ یہ گیمز جو عام طور پر کازینوز یا آن لائن پلیٹ فا
رمز پر دستیاب ہوتی ہیں، لاہور کے نوجوانوں اور بالغوں دونوں میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔
شہر کے مختلف علاقوں جیسے گلبرگ، ڈیفنس اور ماڈل ٹاؤن میں سلاٹ مشینز والے کلبز اور کیفے کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ جگہیں نہ صرف تفریح کا ذریعہ سمجھی جاتی ہیں بل?
?ہ کچھ لوگ انہیں آمدنی کا متبادل طریقہ بھی قرار دیتے ہیں۔ تاہم، ماہرین معاشیا?
? اور سم?
?جی علوم کے مطابق، سلاٹ گیمز کا بے تحاشہ استعمال مالیاتی عدم استحکام اور نفسیاتی مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔
حکومتی ادارے اس معاملے پر مختلف موقف رکھتے ہیں۔ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ گیمز معیشت میں غیر رسمی سرمایہ کاری کو بڑھاوا دے رہی ہیں، جبکہ دوسری طرف مذہبی اور سم?
?جی رہنما اسے اخلاقیات کے خلاف قرار دے کر پابندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس تن?
?زع?? کے باوجود، سلاٹ گیمز کی صنعت لاہور میں روز بروز پھیل رہی ہے۔
نوجوان نسل پر اس کے اثرات گہرے ہیں۔ کچھ طلبہ اپنا تعلیمی وق?
? اور وسائل ان گیمز پر ضائع کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے خاندانی تنازعات بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ ماہرین نفسیات اس بات پر زور دیتے ہیں کہ والدین اور تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کو اس کے ممکنہ نقصانات سے آگاہ کریں۔
مستقبل میں، لاہور میں سلاٹ گیمز کے شعبے کو باقاعدہ ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس کے مثب?
? اور منفی پہلوؤں کے درمیان توازن قائم کیا جا سکے۔ عوامی آگاہی مہم چلانا اور قانونی فریم ورک مضبوط بنانا اس سلسلے میں اہم اقدامات ہو سکتے ہیں۔